Nicotto Town



雨の灰の日曜日 ひゃく散時雨きう

luglio 31 lunedi ☀︎ 37/27℃

ٹھٹہ‎, ٺٽو  pakistan
ے
>شہرٺٽو
اوپر سے نیچے دائیں سے بائیں:
مکلی قبرستان کا منظر، قبرستان میں عیسیٰ خان حسین کا مقبرہ، شاہجہاں مسجد کے بیرونی اور اندرونی مناظر
عرفیت: The City of Silence
ٹھٹہ
سندھ کا نقشہ دیکھیںپاکستان کا نقشہ دیکھیںسب دیکھیں
ٹھٹہ کا محل وقوعمتناسقات: 24°44′46″N 67°55′28″Eمتناسقات: 24°44′46″N 67°55′28″Eملکپاکستانصوبہسندھضلعٹھٹہآبادی  • کل220,000منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)شاہراہیں این-5

ٹھٹہ شہر (سندھی: ٺٽو، انگریزی: Thatta) پاکستان کے صوبہ سندھ میں دریائے سندھ کے کنارے آباد ایک قدیمی اور تاریخی شہر ہے۔ قرونِ وسطیٰ کے زمانے میں ٹھٹہ سندھ کا دارالحکومت رہا ہے۔ 326 قبل مسیح میں  سکندر اعظم کی ہندوستان آمد اور ہندوستان پر لشکر کشی کے آثار یہاں ایک جزیرہ پر ملتے ہیں۔ٹھٹہ چونکہ تاریخی شہر ہے، اِسی لئےاقوام متحدہ کےادارہ یونیسکو نے ٹھٹہ کے متعدد تاریخی آثار و مقابر کو اپنے  عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ٹھٹہ شہر کے اطراف و اکناف میں متعدد مقامات پر قدیم تاریخی نوادرات دریافت ہوئے ہیں جن سے اندازہ کیا جاتا ہے کہ ٹھٹہ شہر زمانہ قبل مسیح سے آباد رہا ہے۔ہندوستان میں مسلم حکومت کے قیام کے بعد ٹھٹہ شہر علم و ہنر کا مرکز بن گیا۔چودہویں صدی عیسوی میں سندھ میں سما سلطنت کے حکمرانوں نے سرکاری طور پر ٹھٹہ کو دوبارہ آباد کیا اور شہر کی حیثیت سے نئی طرز پر بسایا اور دارالحکومت قرار دیا۔ سلطنت مغلیہ کے عہد تک ٹھٹہ ترقی یافتہ اور متحرک شہر تھا مگر برطانوی راج کے دوران کراچی کی اُبھرتی ہوئی حیثیت نے اس شہر کو شدید نقصان پہنچایا اور بالآخر کراچی میں بندرگاہوں کے قیام کے بعد اِس شہر کی حیثیت محض تاریخ کے صفحات کی زینت بنتی چلی گئی ۔ٹھٹہ کا شاندار ماضی یہاں کی تاریخی و قدیمی عمارات، مقابراور مساجد ہیں جن میں سے شاہجہانی مسجد اور مکلی کا عظیم ترین قدیمی قبرستان نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔ معلوم تاریخ و شواہد کے مطابق ٹھٹہ کی تاریخ دو ہزار قبل مسیح سے بھی قدیم ہے۔





Copyright © 2024 SMILE-LAB Co., Ltd. All Rights Reserved.